🌺وسط میں ورانڈے کے
بیل اک گلابوں کی
فرش سرخ اینٹوں کا
صبح ہی سے چھڑکاو
عید ملنے والوں کا
اک طویل سلسلہ
چوڑیوں کی چھن چھن میں
قہقہوں کی کھن کھن کھن
کھڑکیوں کی آوٹ سے
دل کی منتظر نظریں
آنے والی آہٹ کو
شرمگین پلکوں پہ
سئنت سینت کررکھتیں۔۔۔۔
—– مہندی اور خوان کی
خوشبووں کی لپٹیں سی
دوش پر تصور کے
اڑ کے اب بھی آتی ہیں
عید پر نہیں لاتیں
صرف یاد لاتی ہیں
________________
شاعرہ:نوشابہ شوکت
کور ڈیزائن:صوفیہ کاشف
بہت ہی عمدہ
LikeLiked by 1 person
بہت شکریہ فرحین😘😘😘😘😘😘
LikeLike
بہت شکریہ فرحین
LikeLiked by 1 person
آپکا بھی شکریہ!💖💖💖
LikeLike
نام کا املا غلط ہوگیا لیکن اصلاح کا کوئی آپشن یہا موجود نہیں نہ ہی ڈیلیٹ کا ہے۔ اسکا کیا حل ہوسکتا ہے
LikeLike