شناسی کا سفر،
آساں نہیں ہوتا…
یہ خود سے ہو
خدا سے ہو،
فنا سے ہو،
بقا سے ہو..
مگر یہ
جان کر رکھو…
کہ یہ رستہ
کبھی دشت بیاباں
بھی نہیں ہوتا…
تمہیں اس راستے
میں بستیء دل،
ہستیء دل،
درد کی منزل..
یہ سب کچھ
دیکھنا ہوگا..
مگر رکنا نہیں ہوگا..
کہ رکنا تو سفر کے
واسطے..
سامان وحشت ہے،
کہ رکنا ایک دہشت ہے..
تمہیں پانا ہے
گر خود کو،
خدا کو تو،
بھلے کوئ
حریمِ جاں کو
چکنا چور ہی کر دے..
تمہیں رنجور ہی کردے
تمہارے دل کے گوشوں کو
شبِ دیجور ہی کردے..
تمہیں چلتے ہی جانا ہے..
سفر کرتے ہی جانا ہے..
سفر کرنا ضروری ہے!!
عمارہ احمد (حجاب)
____________
کور ڈیزائن و فوٹوگرافی: صوفیہ کاشف
حجاب قاضی 😨😱کیا ہوا؟۔۔
LikeLiked by 1 person
❤❤❤❤❤
LikeLiked by 1 person
اس جہاں سفر جاری و ساری رکھنا ہے جہاں بھی رکے تو فنا ہو جاوگے اس کے لئے خو شناس ہونا انتہائی ضروری ہے کیونکہ یہ جہاں تاریکی اور اندھیرے کی مانند ہے اور خود شنادی ٹارچ کا کام کرتی ہے۔۔ اکثر مجھے خیال آتا ہے کہ پیغمبر شاید خود شناس تھے اس لئے انہوں نے منزل کا تعین کرلیا تھا اور باقی دنیا کتنی ہیں جو بے آواز ہوتے ہیں نابینا ہوتے ہیں۔۔ شاید وہ لوگ خدا کے نس بینا ہو پر دنیا میں آتے ہے اور چلے جاتے ہیں
LikeLiked by 2 people
ہمیں آپ سے اتفاق ہے
LikeLike
Safar aasaan nahin hota… bohot khoobsoorat
LikeLike