خواب و خیال کی باتیں
ہو گئی سوال سی باتیں!
درد کی باتیں
حال کی باتیں
فکر کی باتیں
ذکر کی باتیں
لفظ لفظ سے پھوٹتی پیار کی خوشبو
بات بات بکھرتی اک پیاس سی روبرو
وہ شعر اور کہاوتیں
دل دکھاتی روایتیں
ظالم زمانے کے نخرے
دوستوں کے جھگڑے
وہ پھول پتیاں ،وہ نغمے
بہار کی مہکی ہوا سے سپنے
چاندنی راتیں اور رات کی رانی
بکھرتے سروں کی دلربا کہانی!
ریت کے گھروندے سے
مٹی کے کھلونے سے
خوابوں میں ڈرنا یونہی
بنا مقصد کے رونے سے
چاکلیٹس اور تحائف کی رسمیں
پھول اور کارڈ،وعدے قسمیں
،خوشیوں ،خوشبووں کے احوال کی باتیں
بن گئیں آخر سب، زوال کی باتیں!
___________
صوفیہ کاشف
پھول اور کارڈ،وعدے قسمیں۔ واہ واہ واہ
LikeLiked by 1 person
شکریہ!!!
LikeLiked by 1 person
Bohot khoobsurat
LikeLiked by 2 people