باغ کے گرد پھیلے واکنگ ٹریک پر میرے سامنے ایک جوڑا چلا جا رہا تھا!
عورت اور مرد دونوں کی کمر جھکی تھی،عورت کا وزن ذیادہ تھا اور مشکل سے قدم اٹھا پاتی تھی
مرد کے ہاتھ میں لاٹھی تھی
چال میں کمزوری تھی
واک ٹریک پر دھیرے دھیرے وہ اپنی رفتار سے چل رہے تھے اور شاید دکھ درد کر رہے تھے ۔
میں ان کے قریب سے گزری!
“ہم ساری عمر دوسروں کے لئے جیتے رہے،
بس اب ہم کسی کی پرواہ نہیں کریں گے!”
میں نے ان کے پاس سے گزرتے مرد کے الفاظ سنے۔
تیز قدموں سے چلتی میں آگے نکل گئی
اور دور تک جاتے سوچتی رہی
” اپنے لئے جینے کو اب ان کے پاس کچھ بچا ہے کیا!”
__________
صوفیہ کاشف
م ساری عمر دوسروں کے لئے جیتے رہے،
بس اب ہم کسی کی پرواہ نہیں کریں گے!”
میں نے ان کے پاس سے گزرتے مرد کے الفاظ سنے۔
تیز قدموں سے چلتی میں آگے نکل گئی
اور دور تک جاتے سوچتی رہی
” اپنے لئے جینے کے لئے اب ان کے پاس کچھ بچا ہے کیا!”
سمندر کو کوزے میں بند کر دیا ہے واہ کیا لکھتی ہیں اپ🙌
LikeLike
واہ بہت عمدہ تحریر
LikeLiked by 1 person
شکریہ!
LikeLiked by 1 person
اپ نے اوقات پر کمنٹس بند کر دئیے؟🤔
LikeLiked by 1 person
نہیں! یہ ٹیکنیکل پرابلم ہے اس میں میرا کوئی ہاتھ نہیں
LikeLiked by 1 person
ریپبلش کرنا پڑے گا پھر ٹھیک ہو جائے گا۔بتانے کا شکریہ ورنہ مجھے پتا نہیں چلتا۔جلد ریپبلش کرتی ہوں
LikeLiked by 1 person
دعائیں
LikeLike
ہر بلاگ کے اوپر اپ کی کلک کی ہوئ تصاویر کمال کی ہوتی ہیں۔ ماشاء اللہ 💯💐🌻🥀
LikeLiked by 1 person
نوازش!
LikeLiked by 1 person