وقت

باغ کے گرد پھیلے واکنگ ٹریک پر میرے سامنے ایک جوڑا چلا جا رہا تھا!
عورت اور مرد دونوں کی کمر جھکی تھی،عورت کا وزن ذیادہ تھا اور مشکل سے قدم اٹھا پاتی تھی
مرد کے ہاتھ میں لاٹھی تھی
چال میں کمزوری تھی
واک ٹریک پر دھیرے دھیرے وہ اپنی رفتار سے چل رہے تھے اور شاید دکھ درد کر رہے تھے ۔
میں ان کے قریب سے گزری!
“ہم ساری عمر دوسروں کے لئے جیتے رہے،
بس اب ہم کسی کی پرواہ نہیں کریں گے!”
میں نے ان کے پاس سے گزرتے مرد کے الفاظ سنے۔

تیز قدموں سے چلتی میں آگے نکل گئی
اور دور تک جاتے سوچتی رہی
” اپنے لئے جینے کو اب ان کے پاس کچھ بچا ہے کیا!”

__________

صوفیہ کاشف

9 Comments

  1. م ساری عمر دوسروں کے لئے جیتے رہے،
    بس اب ہم کسی کی پرواہ نہیں کریں گے!”
    میں نے ان کے پاس سے گزرتے مرد کے الفاظ سنے۔

    تیز قدموں سے چلتی میں آگے نکل گئی
    اور دور تک جاتے سوچتی رہی
    ” اپنے لئے جینے کے لئے اب ان کے پاس کچھ بچا ہے کیا!”

    سمندر کو کوزے میں بند کر دیا ہے واہ کیا لکھتی ہیں اپ🙌

    Like

    1. ریپبلش کرنا پڑے گا پھر ٹھیک ہو جائے گا۔بتانے کا شکریہ ورنہ مجھے پتا نہیں چلتا۔جلد ریپبلش کرتی ہوں

      Liked by 1 person

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.