.یہ شاید 2008 تھا!
میں ایک پرائیویٹ کالج میں صبح کو بی اے کی دو کلاسز پڑھاتی تھی ،ایک لڑکوں کی ،ایک لڑکیوں کی!
شام میں ایم اے انگلش کو کلاسک ڈرامہ پڑھاتی تھی
ہم نئے نئے ایم اے کر کے نکلے ہوئے لوگ تھے
یونیورسٹی میں ایم اے انگلش کرنا انسان کو مضبوط اعصاب کا مالک بناتا ہے خصوصا جب آپ لڑکی ہوں
اور ایسے گھروں سے ہوں جہاں آپکو سات سات پردوں میں چھپا کر رکھا جاتا ہو
مگر یونیورسٹی میں آپ نے رومینٹک ناول اور شاعری پڑھنی ہو
اور آس پاس لڑکے بیٹھے ہوں
اور پڑھانے والے بھی عموما مرد اساتذہ ہوں
میں ہمیشہ سے بولڈ تھی بولنے سے پہلے کبھی نہیں سوچتی
پھر ساری ٹین ایج رومینٹک شاعری کرتی گزری تھی
مگر آس پاس کی اکثر لڑکیوں کے پسینے چھوٹ جاتے۔
ہماری ایک ڈرامہ کی پروفیسر نے کہا
آپ نے یہ کبھی نہیں دیکھنا،کہ کیا سین چل رہا،کیسا چل رہا
یہ دیکھنا ہے کہ اس سب کو دکھانے اور لکھنے کا اصل مقصد کیا ہے۔
ان کی اس بات نے ہمیں سارے ناول پڑھنے میں بہت مدد دی پھر چاہے وہ
Farewell to arms ہو
یا Tom Jones
اب کالج میں صبح بی اے کے لڑکے تھے
شام میں میری کلاس میں مکس لوگ تھے،لڑکے ،لڑکیاں، مجھ سے بڑے مرد اورعورتیں(یہ اور بات اس زمانے میں اپنی ایم اے کی کلاس سے جو عزت ملی آج بھی یاد ہے الحمداللہ!)
بیچ میں چودہ فروری آ گئی
میں نے دیکھ رکھا تھا کہ یونیورسٹی کی کلاس میں چودہ فروری کو ہر طرف پھول لگا لیتے تھے،سب کئی کئی پھول لاتے اور کئی کئی دوستوں میں بانٹ رہے تھے،کلاس کے کمرے میں غبارے لگائے گئے تھے،اس سے بھلا کیا ہوتا ہے،تھوڑا سا بندہ خوش ہو لیتا بات ختم۔ہماری حد تک ۔ایک انتہائی بے ضرر سے ایکٹیویٹی ہوتی تھی ۔
لڑکوں کی کلاس میں لڑکوں نے ویلنٹائن ڈے کی بات چھیڑ دی
میں نے کہا ضرور منائیں اس میں کیا حرج ہے۔پھول دیں غبارے لگائیں۔
It’s fun!
اسی دن میری پرنسپل آفس میں طلبی ہو گئی
آپ نے کلاس میں کہا ویلنٹائن ڈے بہت اچھی چیز ہے ضرور منانا چاہیے”
میں ہکا بکا رہ گئی
ایسا تو میں نے کچھ نہیں کہا تھا، یا پھر ایسے خاصالخاص انداز میں نہیں کہا تھا۔یہ تو ایسا تھا جیسے آج میں نے خصوصی لیکچر ہی اس پر دے دیا ہو۔
میں نے اپنی وضاحت تو دے دی جو ایک وارننگ کے ساتھ قبول بھی کر لی گئی
میں اس وارننگ سے انتہائی شرمندہ بھی ہوئی
میں اس واقعہ سے ایسے ابھری جیسی کوئی انتہائی گھٹیا خیال اور کردار کی مالک خاتون ہوں جو لڑکوں کو اکسا رہی ہو۔
ایک ذرہ سے مختلف تناظر نے مجھے داغ دار کر دیا۔
مگر مجھے یہ بھی دکھ ہوا
کہ بی اے لیول کے طلبا اتنے بے شعور اور کم اعصاب کے مالک تھے کہ اک ذرا سی بے معنی گفتگو ان کے دھرم کا بھرسٹ کر سکتی تھی۔
میں نے یہ بھی جانا کہ آپ کچھ بھی ہوں آپکا امیج ہمیشہ وہ ہوتا ہے جس سے دوسرے آپ کو پہچانیں اور دوسرے ہمیشہ آپکو اپنی سوچ کے مطابق پہچانتے ہیں،جس سے ہمیشہ لال تصویر دیکھی ہو،وہ ہرے اور نیلے سے واقف نہیں ہوتا
جو ہمیشہ نابینا رہا ہو وہ روشنی کیسی ہوتی ہے کبھی جان نہیں سکتا۔
میرے طلبا مجھ سے سننا چاہتے تھے کہ نہیں نہیں یہ گناہ ہے۔
جو میں نے نہیں کہا۔
اتنی بے ہودہ بات میں تب بھی نہیں کہہ سکتی تھی
اب بھی میں اس کے خلاف کئی اور دلائل دے سکتی ہوں
مگر ہر چیز کو ثواب اور گناہ کہہ کر پیش نہیں کر سکتی۔
گناہ انسان کے برے اعمال ہوتے ہیں
جہاں وہ نہ ہو وہاں ہزار ویلنٹائن آ کر گزر جائیں بندہ کسی صورت گناہگار نہیں ہو سکتا۔
یہ بات مجھے آج جیسے صدیوں بعد یاد آئی
جب میں نے کسی گروپ میں ایک پرچا دیکھا
ہمارے ہاں بہت سی باتیں کرنا ناقابل معافی گناہ ہے
نہ ان پر بات کی جا سکتی ہے نہ ان کے بارے میں علم دیا جا سکتا ہے
محض چوری چھپے وہ کام کیے جا سکتے ہیں
اور انہیں ہمیشہ دوسروں سے چھپایا جا سکتا ہے
جب تک آپ علم حاصل نہیں کریں گے آپ بند آنکھوں سے ظلمت اور گناہ کے کنویں میں گرتے رہیں گے
آپ جب تک اپنے طلبا کو روشنی کے ساتھ اندھیرا نہیں دکھائیں گے وہ روشنی کے معانی اور اہمیت کبھی جان نہ سکیں گے
تعلیم کا سب سے بڑا کام اعصاب کو طاقت دینا ہے تبھی انسان ہر وہ بات جان سکتا ہے جو اس کے لئے بہتر ہو۔
آدھے موضوعات پر پردہ ڈال کر آپ صرف ٹوٹے پھوٹے کردار پیدا کر سکتے ہیں۔
یہ الفاظ میری اپنی پوسٹ کے بارے میں ہیں
اس ٹیچر نے کیا کیا،کیوں کیا،کیسا کیا،اس سے میرا کوئی سروکار نہیں ،نہ یہ پوسٹ اس کے بارے میں ہے ۔
_____________
صوفیہ کاشف
جب تک آپ علم حاصل نہیں کریں گے آپ بند آنکھوں سے ظلمت اور گناہ کے کنویں میں گرتے رہیں گے
ماشاءالله بہت خوب۔ کافی عرصہ غائب۔ پاکستان کے حالات سن کر رونا آتا ہے۔ سلام ان پر جو ان حالات میں بھی فیملی کو رزق حلال کما کر پال رہے ہیں
LikeLike
وعلیکم اسلام
خدا جب تک رکھے رزق حلال کے قابل رکھے
LikeLiked by 1 person
اپ سے ایک درخواست ہے کہ اس آیت پر ایک مضمون لکھیں كل نفس ذايقه الموت . کیا ملائکہ نفس میں شامل نہیں جیسا کہ حضرت جبرائیل حضرت آدم علیہ السلام کے زمانہ سے ہیں۔
LikeLiked by 1 person
ایسا کوئی وعدہ نہیں کر سکتی۔میں اسلامک سکالر نہیں ہوں۔
LikeLiked by 1 person
اپ نے مسجد رسول علیہ السلام کی زیارت لکھی تھی۔ اس لئے اپ سے ریکویسٹ کی
اپ جو بھی لکھتی ہیں مزہ آتا ہے پڑھنے میں۔ کلاس میں ٹیچر کو ایک بات کہنے پر کتنی بڑی اذیت سے اپ کو گزرنا پڑا اور اب ویلنٹائین ڈے پر خوشی کا درس دینے پر وارننگ۔ ایک بات میں اپ کو بتا دوں اللہ سبحانہ تعالی اپنے پیاروں کو آزمائش میں ڈالتا ہے۔ محمد علیہ سلام رونے لگ گئے کہ شاید اللہ نے چھوڑ دیا پھر صورت والضحی نازل ہوئ۔ ایک پیغمبر کو کیڑوں کی آزمائش میں ڈالا ایک کو مچھلی نگل گئ
LikeLiked by 1 person
اللہ جس چیز کی توفیق دے وہ کر لیتی ہوں اللہ نے اس کی توفیق دی تو انشاءاللہ یہ بھی ہو جائے گا۔اہم یہ ہے کہ اچھے لوگ میرے لئے دعا کرتے رہیں۔یہ میری ذندگی میں ایندھن کا کام کرتی ہیں۔آپکی اچھی توقعات کا بہت شکریہ
LikeLiked by 1 person
پاکستان کو پیٹرو ڈالر لے ڈوبا ھے جنہوں نے اپنا کلچر. مذھب بناکرپاکستان میں ایکسپورٹ کیا انھوں نے یو ٹرن لےلیاھےاور اپنے یہاں تمام قیود ختم کردی ہیں و
LikeLiked by 1 person
کوئی بتلائے کہ ہم بتلائیں کیا
LikeLike