خُود سے بچنے کا بہانہ نہ رہا سبز پتوں کا زمانہ نہ رہا میں اذّیت کا پتہ لے کے چلی … More
Category: رابعہ بصری
سنو_________رابعہ بصری
🌷سنو، تم لکھ کے دے دو نا کہانی میں کہاں سچ ہے کہاں پہ رک کے تم نے غالباً کچھ … More
غزل
🌺 زخم تھا، زخم ہی رہا مولا دِل جو تھا—–آبلہ ہوا مولا لفظ میرے تری عطا مولا تجھ سے کیسے … More
غزل
💔کتنا روکا مگر رُکا ہی نہیں اور مڑ کر تو دیکھتا ہی نہیں تیری چوکھٹ کا بھاری دوازہ دستکیں دےکےبھی … More
غزل
گردشِ جاں میں رہے چاند ستارے یارو ہم نے ایسے بھی کئی دور گزارے یارو ہم نے رکھا ہی نہیں … More
بلاعنوان
اے درد,اپنی آنچ کی شدت کو ماند کر اے رنج, میری سِطر کی سیڑھی اتر ذرا اے زخم, اپنے رنگ … More
غزل______از رابعہ بصری
تو میرے خواب کی تعبیر سمجھ پائے گا کیا میرے درد کی تحریر سمجھ پائے گا میری نظموں کو جلادے … More
جدائ_______رابعہ بصری
ہاں وہی کاسنی نہر تھی چار سْو چپ دھری تھی وہ میرے روبرو سر جھکائے پشیمان سا , ایسے بیٹھا … More
غزل________رابعہ بصری
رنگ میں روشنی کا قائل ہے بات کی تازگی کا قائل ہے تتلیاں بھی اسیر ہیں لیکن وہ مری سادگی … More
غزل_______رابعہ بصری
کتاب کب سے کھلی ہوئی ہے یہ چائے کب کی پڑی ہوئی ہے وہ سبز چادر ذرا اوڑھا دو بے … More