ستاروں سے گفتگو ________ زارا رضوان

صوفیہ لاگ ڈاٹ بلاگ کا صفحہ چلانے میں زارا رضوان کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔سامنے نظر نہ آنے والے چہرے سب سے ذیادہ کام کرتے ہیں زارا انہی چہروں میں سے ایک ہیں جن کی بہت سی تحاریر ہم تکنیکی مسائل کی وجہ سے نہ چھاپ سکے مگر ان کے رنگوں اور ہنر نے ہمیشہ صوفیہ لاگ کو کھڑا کرنے اور بننے میں مدد دی ہے!زارا رضوان نے ہمیشہ بنا کہے اور بنا ہم سے پوچھے ہمارے لئے اتنا کام کیا ہے کہ ہم ہمیشہ خود کو ان کی محبت اور محنت کے مقروض پاتے ہیں۔ستاروں سے گفتگو میں ملیں سب سے پہلے ہماری پیاری اور خوبصورت تخلیق کار زارا رضوان سے!

____________

زارا رضوان کی تخلیقات

🌺اپنی تعلیم اور غم روزگار کا کچھ بتائیں!
اِکنامکس اور جرنلزم میں گریجویشن کی ہے۔۔۔ ہاؤس وائف ہوں ۔۔

🌺۔ زارا نے لکھنا کب شروع کیا؟ آج تک کتنا لکھا اور آپ کی تحاریر کہاں تک پہنچیں؟

زارا:
2006 میں آئی ٹی دُنیا فورم میں کسی کے کہنے پر پہلی تحریر لکھی تھی “میرا عشق وی تو” اور اُسی سَن ایک تحریر لکھی “سفر تنہا نہیں کرنا”۔۔۔ تحاریر کبھی پبلش کرنے کیلئے نہیں بھیجیں یوں سمجھ لیں اندازہ نہیں تھا کیسے بھیجنی ہے۔۔ میری سب تحریریں آن لائن مختلف فورمز اور سائیٹس میں شائع ہوئیں ہیں ۔۔۔
کچھ تحریریں 2015 کو آنچل ڈائجسٹ بھیجیں جس میں سے پہلا افسانہ “سنو! میں لوٹ کر نہیں آؤنگا” اگست 2016 میں شائع ہوا ۔۔۔ اسطرح پرنٹ میڈیا تحریریں شائع ہونے کا آغاز ہوا۔ الحمدللہ۔۔ اُسی دوران “ڈالڈا کا دستر خوان” میں بھیجے گئے آرٹیکلز بھی شائع ہونا شروع ہوئے۔۔
الف کتاب کیلئے دو تحریریں لکھ کر بھیجیں 2017 میں جو الحمدللہ ایک دو ماہ کے گیپ سے شائع ہوئیں۔۔ اگر یہ کہوں کہ الف کتاب نے مجھےکبھی مایوس نہیں کیا تو غلط نہ ہوگا۔ ایک بار شاذیہ خان کی کال آئی کہ اگر لکھنا سٹاپ کر چکی ہو تو دوبارہ لکھو۔۔ بھلے تمہارا اندازِ تحریر سادہ ہے لیکن اچھا ہے، تمہیں رُکنا نہیں چاہیے۔۔ کچھ روز بعد الف کتاب سے حسن نے کال کرکے مجھے لکھنے کو کہا تو میں نے سوچا مجھے واقعی ہی رُکنا نہیں چاہیے۔۔
I should start writing and I started
کبھی تحریر بھیجنے میں گیپ آ جاتا تو مجھے باقاعدہ کال کرکے لکھنے کا کہا جاتا۔۔ ٹاپک بتا دیتے کہ اس ٹاپک پر لکھنا ہے اور طویل لکھنا ہے۔۔۔
حجاب ڈائجسٹ میں تحریریں شائع ہونے کے بعد الف کتاب والوں کیوجہ سے لکھنے کا حوصلہ ہوا ۔۔ورنہ یہاں نئے لکھنے والوں کیلئے میرے خیال میں کوئی جگہ نہیں۔۔۔ جسکو جگہ مل گئی اُسکی قسمت۔۔
زیادہ نہیں لکھا لیکن جتنا لکھا الحمدللہ مطمئن ہوں ۔

۔

🌺۔ گرافکس کا شوق کیسے چرایا؟
شوق پیدا ہو ہی گیا جب 2006 میں مختلف اُردو فورمز میں یوزرز کیلئے کمپیوٹر سے متعلق کورسز شروع کروانے تھے۔۔ میں صبح کالج سے آنے کے بعد دوپہر میں ایک جگہ جاب کرتی تھی۔۔۔ کمپیوٹر پاس تھا ۔ زیادہ وقت ایسے ہی گزرتا تو سوچا جو مجھے آتا ہے وہ دوسروں کو سِکھا دوں لیکن سوال تھا کیسے؟ کیونکہ میرے پاس ڈیزائننگ سے متعلق کوئی سوفٹ وئیر نہیں تھا اور اگر ہوتا بھی تو ڈیزائننگ نہیں آتی تھی۔۔
کام کوئی مشکل نہیں ہوتا بس ہمیں سمجھ آنا چاہیے اور کام کیلئے ڈیڈیکیٹڈ ہونا چاہیے پھر راہ نکلتی چلی جاتی ہے۔۔۔
پھر سوچا کام کرنا تو ہے ہی کیوں نہ اِن پیج پر کر لوں۔۔۔ اِن پیج پر لیکچر تیار کرکرتی، سکرین شارٹس لیکر امیجز لگاتی، اُسکو سیٹ کرتی اور ٹیوٹوریل/ کورسز کو فورمز پر پبلش کر دیتی۔۔

زارا رضوان کی تحاریر
سَن 2008 میں کسی نے کارل ڈرا کا مشورہ دیا کہ آسان بھی ہے اور وقت کی بچے بھی۔۔۔ مشورہ تو مل گیا لیکن اسکو ڈاؤن لوڈ کہاں سے کرنا ہے؟ اسکو استعمال کیسے کرنا ہے یہ ایک بہت بڑا سوال تھا۔۔۔ خیر اللہ کا نام لیکر کارل ڈرا اِنسٹال کیا اور دو دِن تک تو ٹولز دیکھتی رہی کہ کیا کرنا ہے کیسے کرنا ہے؟ پھر سوچا دیکھنا مسئلے کا حل نہیں۔۔ شروعات کرنی چاہیے۔۔ اللہ کا نام لیکر کام کرنا شروع کیا۔
جیسے کسی بھی کام کو شروع کرتے مشکل ہوتی ہے ویسے ہی مجھے بھی بہت مشکل ہوئی کیونکہ ٹولز سے کھیلنا بہت مشکل ہے لیکن کچھ عرصے بعد مجھے یہ کام مشکل کم اور مزیدار زیادہ لگا۔۔ دِلچسپی بڑھتی گئی اور الحمد للہ کام کرتے کرتے ہاتھ بیٹھ گیا اور پنگے دے دے کر ٹولز سیکھ ہی لئے۔۔ اسطرح کارل میں ایکسپرٹ ہو گئی اور تمام کورسز کورل پر بنا کر پوسٹ کرتی تھی۔۔
پھر 2012 میں کسی نے کہا کہ کارل تو پرانا ہو گیا ہے تمہیں فوٹو شاپ پر کام کرنا چاہیے۔۔ اب میں سوچوں کہ یہ فوٹو شاپ کیا چیز ہے بھئی؟ ایک بار پھر اُسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا کہ کس سے رہنمائی لوں؟ کس سے پوچھوں کہ کیسے کرنا ہے وغیرہ؟ ۔۔ میں نے اس بھائی کی بات کو جانے دیا کہ اب کون فوٹو شاپ ڈاؤن لوڈ کرے، سیکھے اور اُس پر کام کرے۔۔۔
مگر کچھ دِن بعد لیکچرز تیار کر کر کے، ایک ہی روٹین سے اُکتا گئی تو سوچا دو تین دِن کیلئے رُک جاؤں۔۔ اس دوران فوٹو شاپ ڈاؤن لوڈ کیا ۔۔ الحمدللہ کچھ ہی دِنوں میں اس سوفٹ وئیر پر بھی ہاتھ سیٹ ہو گیا ۔۔ تقریباً 2012 سے اب تک فوٹو شاپ پر ہی کام کر رہی ہوں۔۔۔

🌺۔ شادی شدہ گھریلو زندگی میں بچے کے ساتھ لکھنے اور گرافکس وغیرہ کا وقت کیسے نکلتا ہے؟مصروفیات کو ترتیب دینے کا آپ کا فارمولہ کیا ہے؟

زارا:وقت نکلتا نہیں نکالنا پڑتا ہے۔۔ مگر مزے کی بات، ڈائجسٹ میں میری جتنی بھی تحریریں شائع ہوئی ہیں وہ سب 2006 سے 2008 تک کی لکھی ہوئی ہیں جنکو 2015 میں آنچل والوں کو بھیجا تھا اور الحمدللہ وہ وقتاً فوقتاً شائع ہوئیں۔ میرا فوکس میرے اپنے کام پر تھا اسلئے لکھنے کا عمل جیسے رُک سا گیا۔۔۔
سائٹس کیلئے آرٹیکل لکھ لکھ کر یکسانیت کا شکار ہو گئی تو سوچا ساتھ کچھ اور بھی کرنا چاہیے تاکہ ذہن بٹا رہے اور یکسانیت سے نکل سکوں۔۔۔ اسطرح دوبارہ سے ڈیزائننگ اور رائٹنگ کی طرف آئی۔۔
سارا دِن توجہ سے کام نہیں ہو سکتا ہے نہ میں کر سکتی ہوں اسلئے رائٹنگ اور ڈیزائننگ کیلئے رات کا وقت اسکے لئے مخصوص کیا ہوا تھا۔رات دیر تک کام کرتی تھی ااور یہ وہ وقت ہوتا ہے جب کوئی ڈسٹرب کرنیوالا ہوتا ہے نہ آپکو ٹینشن ہوتی ہے کہ کوئی کام کرنا ہے۔



🌺 آپ کی اتنی کم عمری میں مذہب سے کچھ خاص لگن ہے۔اس کی کوئی خاص وجہ ہے؟


زارا:

وجہ کوئی نہیں لیکن بس مجھے لگتا ہے کہ اس دُنیا میں کوئی آپکا نہیں ۔۔ کوئی بھی نہیں سوائے اللہ کے۔۔ اس بات کا احساس بار بار لوگوں کے رویوں سے ہوا، لوگوں کے عمل سے ہوا۔۔ ۔ میں نے کسی کو ہمارے ساتھ مخلص نہیں پایا۔۔ ہماری زندگی میں جتنے کام ہوئے اور جتنے کام سنوارے گئے سب اللہ کی مدد سے ورنہ اِنسان کیا کسی کیساتھ اچھا کر سکتا ہے؟۔
میں سبھی اِنسانوں کو ایک کیٹگری میں کھڑا نہیں کر رہی نہ کر سکتی ہوں کیونکہ پانچوں اُنگلیاں برابر نہیں ہوتیں اسی طرح سبھی اِنسان بھی برابر نہیں ہوتے۔۔ دُنیا اچھے اِنسانوں سے بھری ہوئی ہے لیکن ہمیں مان کسی پر نہیں ہوتا سوائے اللہ کے۔۔۔

🌺 لکھنے کے اوقات کیا ہیں اور اس کے لئے ترغیب کہاں سے لیتی ہیں؟
زارا: ہمیشہ رات کے وقت لکھتی ہوں جب سب سو جاتے ہیں یہ وہ وقت ہوتا ہے جس میں کوئی ڈسٹرب کرنے والا نہیں ہوتا۔۔۔ زیادہ تر وہ لکھتی ہوں جو دیکھتی ہوں، ایکسپیریئنس کرتی ہوں یا جو کچھ معاشرے میں ہو رہا ہوتاہے وہی لکھتی ہوں۔۔



🌺 مطالعہ کرتی ہیں؟ مطالعہ کے پسندیدہ موضوعات کیا ہیں؟ کیا کچھ پڑھا کیا کچھ سیکھا؟
زارا:بالکل کرتی ہوں۔۔۔ مطالعہ کرنا میرا شوق ہے بلکہ کسی زمانے میں جنون تھا کہانیاں پڑھنے کا، کتابیں پڑھنے کا۔۔ اب جنون تو دَم توڑ گیا ہے لیکن شوق ابھی بھی قائم ہے۔۔
ہارر کو چھوڑ کر ہر موضوع پڑھا ہے ۔۔ تقریباً ہر موضوع۔۔۔ میں نے مطالعہ کرکے کیا سیکھنا تھا ۔۔۔ زندگی نے ہی بہت کچھ سکِھا دیا تھا اِسلئے کتابوں سے سیکھنے کی ضرورت ہی نہیں پڑی۔ کتابیں میرے لئے اچھا وقت گزارنے کی ساتھی تھیں اور ہیں۔۔

🌺 زارا نے زندگی سے کیا کچھ سیکھا؟
زندگی سے بہت کچھ سیکھا۔۔ خاص کر حُسنِ سلوک اور اِنسانیت کی خدمت کہ سب کچھ یہیں رہ جانا ہے۔۔ زندگی پانی کے بلبلے کی طرح ہے جانے کب ختم ہو جائے۔۔ جسکی وجہ سے بخشش ہونی اور لوگوں نے آپکو یاد رکھنا ہے وہ ہے آپکا لوگوں کیساتھ رویہ، آپکے تعلقات، اِخلاق اور آپکے اعمال۔۔
Always be grateful for what you’ve
آپکے پاس جو ہے اللہ کا شکر اَدا کریں کیونکہ کئی ایسے ہیں جنکے پاس یہ بھی نہیں ۔۔ ہر حال میں اللہ کا شکر اَدا کریں۔۔۔ کوئی آپکے ساتھ اچھا کرتا ہے، آپکی ہیلپ کرتا ہے تو شکریہ اَدا کریں۔۔۔ ہمیشہ گریٹ فل رہیں ۔۔۔
ایک اہم چیز جو میں نے سیکھی ہے اور میں چاہتی ہوں کہ سب سیکھیں۔۔۔ بلکہ اُس پر عمل کریں ۔۔وہ یہ کہ اپنی خواہشوں کو پسِ پشت ڈال کر کسی کی ضرورت مند کی ضرورت کیسے پوری کی جاتی ہے؟ یہ ایک ایسا عمل ہے اور زندگی کا ایسا سبق ہے جس پر ربّ ہمیشہ خوش ہوتاہے۔۔ کہتے ہیں نہ کہ
What goes around, comes around and I strongly believe it happens. I also learnt that one small act of kindness can really change someone’s life


🌺 ذندگی میں کبھی مایوس ہوئیں؟ پھر اس میں سے کیسے نکلیں؟


زارا: میرا ربّ مجھے مایوس ہی تو ہونے نہیں دیتا الحمدللہ ثمہ الحمدللہ۔۔ پل دو پل کسی وجہ سے کوئی ایسی سوچ آ جائے جس میں مایوسی ہو تو فوراً سورۃ زمر کی آیت ذہن میں آتی ہے حرف بہ حرف تو یاد نہیں لیکن لائنز کچھ اسطرح ہے۔۔ ” جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی! اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہونا، بیشک اللہ سب گناہ بخش دیتا ہے ،بیشک وہ بخشنے والا مہربان ہے۔اور اپنے رب کی طرف رجوع کرو”۔
اسکے بعد مایوسی کی گنجائش کہاں رہ جاتی ہے جب آپکا ربّ آپکو خود کہتا ہے کہ مایوس نہ ہو تو مایوسی کیونکر۔۔۔

،🌺اگلے دس سال میں اپنے بارے میں کیا سوچتی ہیں کہ کہاں تک پہنچنا ہے کیا کچھ کرنا ہے؟

زارا:
اگلے دَس سال۔۔۔۔ پل بھر کی خبر نہیں یہاں۔۔۔ اِس میں نیگٹیویٹی نہیں۔۔ میں الحمدللہ ہمیشہ پوزیٹیو رہی ہوں لیکن پچھلے سال سے مجھ میں ایک تبدیلی آئی ہے جو اچھی ہے یا بری معلوم نہیں۔۔۔ میں اب لائحہ عمل نہیں بناتی کیونکہ جتنی بار کوئی پلان بنایا ہے ہمیشہ اُس کے اوپوزیٹ ہوا ہے۔ جس سے یہی بات سمجھ میں آتی ہے کہ ہمارے پلان بنانے سے کچھ نہیں ہوتا جب تک اللہ نہ چاہے کہ وہ کام ہو۔۔۔ جو ہونا ہے اللہ کی طرف سے ہونا اور جو اللہ نے کرنا ہے اچھے کیلئے کرنا ہے۔۔
ہمارا کام ہے محنت کرنا ، اچھی نیت سے کوئی بھی کام شروع کرنا اور سب سے اہم دُعا کرنا۔۔۔ محنت کیساتھ ساتھ دُعا کی جائے تو ہم سب کچھ حاصل کر سکتے ہیں۔۔۔ یہ میرا تجربہ ہے اور میرا یقین ہے۔۔
باقی ۔۔میں جو کرنا چاہتی ہوں اللہ سوہنا اُس میں میری مدد فرمائے۔۔ آمین ثم آمین

🌺 لکھنے اور پڑھنے والوں سے کچھ کہنا چاہیں گئیں؟
زارا:

میں سب کو ہمیشہ ایک ہی بات کہتی ہوں۔۔۔ اپنی نیت صاف رکھیں۔ دِل سے کدورت، بغض اور بدگمانی کو نکال پھینکیں، اِسے صاف شفاف رکھیں کیونکہ اللہ دِل میں بستا ہے تو ایسے دِل میں پروردگار ہوگا جسکا دِل ہی صاف نہ ہو؟ یقیناً نہیں۔۔۔ دوسرا یہ کہ زندگی بہت مختصر ہے کب اپنے ربّ سے ملاقات ہو جائے معلوم نہیں۔۔ اسلئے دِل کو صاف رکھیں اور سب کیساتھ مخلص رہتے ہوئے محبتیں بانٹیں، خوشیاں پھیلائیں، سکون کا باعث بنیں تاکہ آپکی زندگی خوشیوں کے حقیقی رنگوں سے بھری رہے۔۔۔
__________________

8 Comments

  1. زارا رضوان کی ڈیزائننگ سکلز کا تو میں قائل ہوں البتہ ان کی تحریریں پڑھنے سے محروم رہا
    ان کے بارے میں جان کر اچھا لگا
    رب کریم دنیوی و اخروی کامیابیاں عطا فرمائے

    Liked by 1 person

  2. ماشاءاللہ محترمہ زارا رضوان صاحبہ کے بارے پڑھ کر اندازا ہوا کے انسان چاہے تو ہر کام بخوبی کر سکتا ہے… ڈیزائننگ, کورل ڈرا اور فوٹوشاپ جیسے سوفٹ ویر خود سے نا صرف سیکھنا بلکہ اسمین مہارت حاصل کرلینا بہت بڑی بات ہے رب تعالیٰ انکے قلم میں ہنر میں بے حساب ترقیاں کامیابیاں عطا فرمائے… آمین

    Liked by 2 people

Leave a reply to عارف نسیم فیضی Cancel reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.