سجدے میں پڑے ناک اور ماتھا رگڑتے اس کے دل پر ایک ہی ورد تھا “یااللہ میرے حال پر رحم … More
Category: افسانے
اردو ادب، صوفیہ کاشف کے افسانے،مائیکرو فکشن،
بول میری مچھلی_________صوفیہ کاشف
پانی کا ایک شدید بہاو تھا جو ذندگی کو ایک لہر میں پھنسا کر گھیر لایا تھا۔اور لا کر ایک … More
انہونی!__________صوفیہ کاشف
برفیلے سفید گالوں جیسے ہلکے بکھرے بال اس کے سر سے دائیں بائیں اڑ رہے تھے،گہری آلو بخارے کے رنگ … More
کھلا آسماں
ایکڑوں پر پھیلے پارک کے گرداگرد گھومتے واک ٹریک پر کئی رنگ اور نسل کے لوگوں کے بیچ وہ بھی … More
بھولی
بھولی کہاں جانتی تھی کہ جب وہ محبت کے ترانے اپنے ماہی کے پاس بیٹھ کر سناتی تھی تو اس … More
اوقات
چلے گئی۔اسے کچھ کہنا تھا،میں جانتی تھی اس لئے ان لمحات کی منتظر تھی جب وہ اپنی زندگی کے انتشار … More
کاغذ کی کشتی__________صوفیہ کاشف
اس نے اپنا دو لاکھ کا فون ٹایل کے چمکتے فرش پر ایسے دے مارا جیسے دھو بی گھاٹ پر … More
مجبوری کی کہانی___________صوفیہ کاشف
ہلکی سی خوبصورت رومانوی کہانی ہیپی اینڈننگ والی۔۔۔ڈائریکٹر نے کہا تھا اور وہ ہلکی پھلکی کہانی بننے میں کئی دن … More
عزت دار_________صوفیہ کاشف
گلی کی نکڑ پر کوڑے کے ڈھیر پر صبح سویرے اس پاگل عورت کی لاش ملی تھی جو کئی روز … More
دیس نکالے _______________صوفیہ کاشف
صبح صبح دھوپ پھیلنے سے پہلے کوئی بالکنی پر نکلتا اور اس پر سجائے تمام پودوں کو پانی سے سیراب … More